کُرم: چیک پوسٹ پر حملہ، ایک اہلکار ہلاک
پاکستان کے قبائلی علاقے کُرم ایجنسی میں حکام کے مطابق افغانستان سے آنے والے شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ ایک کو اغواء کر لیاگیا ہے۔
کُرم ایجنسی میں ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے بی بی سی کے نامہ نگار دلاورخان وزیر کو بتایا کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب تحصیل علی زئی کے علاقے پوتالا میں درجنوں مُسلح شدت پسندوں نے اس وقت چیک پوسٹ پر حملہ کیا جب چیک پوسٹ میں ٹل سکاؤٹس کے کچھ اہلکار موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ حملے میں لاس نائیک ناہید بادشاہ خٹک ہلاک جبکہ فیلڈ انٹیلیجنس یونٹ کے اہلکار اعظم خان کو اغواء کرلیاگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹل سکاؤٹس کی جوابی کارروائی میں پانچ شدت پسند مارے گئے جن میں بعض کا تعلق حکیم اللہ محسود گروپ سے بتایا جاتا ہے۔ اہلکار کے مطابق ٹل سکاؤٹس کے اہلکاروں نے کئی گھنٹوں تک مقابلہ کیا۔
انہوں نے مذید کہا کہ شدت پسند افغانستان سے پہلے شمالی وزیرستان کے تحصیل سپین وام کے علاقے میں آئے تھے اور بعد میں شمالی وزیرستان سے انہوں نے چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
بقول اہلکار شدت پسند واپس شمالی وزیرستان میں چلے گئے اور اپنے ساتھیوں کے لاشوں کو بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ جس علاقے میں یہ حملہ ہوا ہے یہ علاقہ افغانستان کے صوبہ خوست کے علاقے جاجی میدان اور شمالی وزیرستان کے تحصیل سپین وام کے سنگم پر واقعہ ایک پہاڑی سلسلہ ہے۔ اس علاقے میں روس دور کے مجاہدین کے کئی اہم ٹھکانے موجود ہیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران افغانستان سے آنے والے شدت پسندوں کی طرف سے کسی پاکستانی سکیورٹی چیک پوسٹ پر یہ دوسرا حملہ ہے۔
اس قبل ضلع اپر دیر میں بھی سینکڑوں مُسلح عسکریت پسندوں نے افغان سرحد عبور کرکے پاکستانی سکیورٹی فورسز کے ایک چیک پوسٹ حملہ کیا تھا جس میں اکیس سکیورٹی اہلکاروں سمیت پچیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔